جمعہ کے دن خطبے میں ائمہ کرام جو خلفاءراشدین رض کے اسماء لیتے ہیں یہ کب سے ہے؟ صحابہ کرام کے دور سے ہے یا تابعین کے دور سے ؟
جمعہ کے خطبے میں خلفاءِ راشدین رضی اللہ عنہم کا تذکرہ تابعی جلیل حضرت عمر بن عبد العزیز رحمہ اللہ کے دور (یعنی دورِ تابعین)سے چلا آرہا ہے، حضرت عمر بن عبدا لعزیز رحمہ اللہ جمعہ کے خطبے میں چاروں خلفاء کے نام لیتے تھے، اور اس کی وجہ یہ تھی کہ اس دور میں روافض کی جانب سے حضرات شیخین وحضرت عثمان رضی اللہ عنہم پر طعن وتشنیع کا سسلسلہ شروع ہوگیا تھا، اس کے ازالے کے لیے خلیفہ راشد حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ نے مسلمانوں کے بڑے اجتماع میں خلفاء کی عظمت دلوں میں بٹھانے کے لیے ان کا تذکرہ خیر شروع فرمایا تھا۔ اس موضوع پر علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے اپنی کتاب منہاج السنہ النبویہ میں کلام فرمایا ہے، نیز علامہ ابن امیر الحاج مالکی رحمہ اللہ نےبھی المدخل میں اختصار کے ساتھ یہی بات ذکر فرمائی ہے، تفصیل کے لیے ان کتب کا مطالعہ فرمائیے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012200603
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن