بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تندرست آدمی کا فدیہ دینا


سوال

ایک بندہ بالکل تندرست ہے کوئی بیماری نہیں ہے، لیکن وہ رمضان المبارک کے روزے نہیں رکھتا جان بوجھ کر ، کیا وہ اس کے بدلے فدیہ دے سکتا ہے؟

جواب

جی نہیں!  جب آدمی تن دُرست ہے تو  اس پر  روزے رکھنا فرض ہے، صحت مند آدمی کا روزے چھوڑنا گناہ کبیرہ ہے، مذکورہ شخص پر لازم ہے کہ توبہ و استغفار کرے اور تمام روزوں کی قضا کرے، اس حالت میں فدیہ دینے سے فرض ذمے سے ادا نہیں ہوگا۔

" فالشیخ الفاني الذي لا یقدر علی الصیام یفطرویطعم لکل مسکیناً کما یطعم في الکفارة".  (الفتاوى الهندية، الأعذار التي يبيح الإفطار، (ج:۱ ص: ۲۰۷) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200207

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں