میری بیوی نے مجھ پرجھوٹا مقدمہ کیا ہے سامان کا، لیکن میں نے ان کا سارا سامان دے دیا ہے، اب اس کا کیا حل ہے؟
اس سلسلے میں شرعی ضابطہ اور حکم یہ ہے کہ اگر دعویٰ کرنے والے شخص اپنا دعویٰ دو معتبر گواہوں کے ذریعہ ثابت کردے تو اس کی بات کا اعتبار ہے، ورنہ جس پر دعویٰ کیا ہے اس کی بات قسم کے ساتھ معتبر ہوگی۔
صورتِ مسئولہ میں اگر آپ نے اپنی بیوی کو اس کا سامان واقعۃً حوالہ کردیا ہے، اور اس نے بے بنیاد آپ پر دعویٰ کیا ہے اوراس پر شرعی گواہان بھی موجود نہیں ہیں تو اس کے دعویٰ کا شرعاً کوئی اعتبار نہیں ہے۔ مرقاۃ المفاتیح میں ہے:
"عن ابن عباس مرفوعاً: «لكن البينة على المدعي واليمين على من أنكر».
قال النووي: هذا الحديث قاعدة شريفة كلية من قواعد أحكام الشرع، ففيه أنه لايقبل قول الإنسان فيما يدعيه بمجرد دعواه، بل يحتاج إلى بينة، أو تصديق المدعى عليه". (7/250، باب الاقضیہ والشہادات، ط : امدادیہ) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004200741
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن