بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بچوں کے مال میں زکاۃ کا حکم


سوال

نابالغ بچوں کی عیدی کے پیسوں پر اگر سال گزر جائے تو زکاۃ ہو گی؟  اگر ہو گی تو کس کے ذمہ ہو گی ؟

 اگر نابالغ بچی کے پاس سونے کے بالی ہے اور سال گزر گیا تو زکاۃ ہو گی ؟ اور کس کے ذمہ ہو گی؟

جواب

جس طرح نماز ،روزہ ، حج اور دیگر عبادات نابالغ پر فرض نہیں ہیں اسی طرح اس پر زکاۃ بھی فرض نہیں ہے ؛ لہذا اگر بچہ یا بچی  صاحبِ نصاب ہے، تب بھی نابالغ ہونے کی وجہ سے ان کے مال پر زکاۃ واجب نہیں ہوگی ، اور ولی کے ذمے بھی نابالغ کے مال سے زکاۃ ادا کرنا لازم نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201170

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں