ایک بوھری معاملات میں صاف ہے، جب کہ ایک مسلم تاجر کے معاملات دھوکا دہی کے ہیں۔ تو کیا اس بوہری سے کاروباری معاملات کر سکتے ہیں؟
بوہری سے کاروباری معاملات کرنا جائز ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004200937
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن