بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

امام کی متابعت اقوال میں ہے یا افعال میں؟


سوال

 مقتدی  امام  کی  متابعت  اقوال  میں  کرنے  کا  پابند  ہے  یا  افعال  میں؟

جواب

مقتدی  کے  لیے  تمام  ارکان  میں  امام  کی  متابعت  ضروری  ہے، کسی  بھی  رکن  میں  امام  کی  مخالفت  جائزنہیں ،اورنہ ہی کسی رکن میں امام سے سبقت کرنا درست ہے۔ اگرنمازمیں امام کے ساتھ کسی بھی رکن میں مخالفت کی یا رکن امام سے پہلے ادا کرلیا اور وہ  رکن  نماز میں پھر ادانہ کیا تو اس  صورت  میں نماز ادا نہیں  ہوگی۔ البتہ چار چیزوں میں  امام کی متابعت نہ کرے۔

عمدۃ الفقہ میں ہے :

’’ چار چیزیں جن میں امام کی متابعت نہ کی جائے،  یعنی اگر امام کرے تو مقتدی اس کی متابعت نہ کرے۔
 1۔ امام جان بوجھ کر نماز جنازہ کی تکبیریں چار سے زیادہ یعنی پانچ کہے.
 جان بوجھ کر عیدین کی تکبیریں زیادہ کہے جب کہ مقتدی امام سے سنتا ہو اور اگر مکبر سے سنے تو ترک نہ کرے کہ شاید اس سے غلطی ہوئی ہو.
 3۔کسی رکن کا زیادہ کرنا مثلاً دو بار رکوع کرنا یا تین بار سجدہ کرنا.
4۔جب کہ امام بھول کر پانچویں رکعت کے  لیے کھڑا ہو جائے تو مقتدی کھڑا نہ ہو،  بلکہ امام کا انتظار کرے،  اگر امام پانچویں رکعت کے سجدہ کر لینے سے پہلے لوٹ آیا اور وہ قعدہ  آخرہ کر چکا تھا تو مقتدی بھی اس کا ساتھ دے اور اس کے ساتھ سلام پھیر دے اور اس کے ساتھ سجدہ سہو کرے اور اگر امام نے پانچویں رکعت کا سجدہ کر لیا تو مقتدی تنہا سلام پھیرے اور اگر امام نے قعدہ آخرہ نہیں کیا تھا اور وہ پانچویں رکعت کے سجدے سے پہلے لوٹ آیا تب بھی مقتدی اس کا ساتھ دے اور اگر پانچویں رکعت کا سجدہ کر لیا تو امام اور مقتدی سب کی نماز فاسد ہو جائے گی سب نئے سرے سے پڑھیں گے‘‘. (عمدۃ الفقہ ، سید زوار حسین شاہ صاحب : 2/ 218 زوار اکیڈمی پبلیکشنز)

اگر آپ کا سوال اس  سے متعلق ہے کہ امام کے پیچھے مقتدی نے  کہاں خاموش رہنا ہے؟  کہاں کچھ پڑھنا ہے؟  تو اس حوالہ سے یہ بات سمجھ لیں کہ جہاں امام قرآنِ  کریم پڑھتا ہے  خواہ اونچی آواز سے یا آہستہ آواز سے  مقتدی کو وہاں خاموش رہنا ہے اور جہاں قرآن کے علاوہ تکبیرات تسبیحات ثنا، دعا و  درود  وغیرہ پڑھے مقتدی کو بھی پڑھنا ہے ۔

اگرآپ کاسوال ا س کے علاوہ کسی اورصورت سے متعلق ہے تومتعلقہ صورت صراحت کے ساتھ لکھ کردوبارہ جواب حاصل کریں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201599

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں