بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

امام نے سجدہ کی آیت پڑھی، سنتیں پڑھنے والوں پر سجدہ کاحکم


سوال

امام صاحب نے فجر کی نماز میں سورہ الم سجدہ پڑھی، جب امام صاحب نے آیتِ سجدہ تلاوت کی کچھ لوگ نماز کے باہر سنیتں پڑھ رہے تھے،  کیا ان پر بھی سجدہ واجب ہوگا؟  اگر سجدہ واجب ہے تو کیا وہ لوگ الگ سے سجدہ کریں گے؟

جواب

اگر کچھ لوگ  امام سے آیتِ سجدہ سن لیں اور وہ  امام کے ساتھ نماز میں شامل نہ ہوں  تو اُن پر بھی آیتِ  سجدہ سننے کی وجہ سے سجدہ کرنا لازم ہو گا۔ البتہ اگروہ لوگ  امام کے سجدہ کرنے کے بعد اسی رکعت میں  (یعنی رکوع سے اٹھنے سے پہلے)امام کے ساتھ نماز میں شامل ہوگئےتو یہ سجدہ ساقط ہوجائے گا۔ اگر دوسری رکعت میں شامل ہوئے تو نماز سے باہر سجدہ کرنا ہوگا۔

الفتاوى الهندية (1/ 133):
"ولو سمعها من الإمام أجنبي ليس معهم في الصلاة ولم يدخل معهم في الصلاة لزمه السجود، كذا في الجوهرة النيرة، وهو الصحيح، كذا في الهداية. سمع من إمام فدخل معه قبل أن یسجد، سجد معه، وإن دخل في صلاة الإمام بعد ماسجدها الإمام لایسجدها، وهذا إذا أدرکه في آخر تلك الرکعة، أما لو أدرکه في الرکعة الأخری یسجدها بعد الفراغ، کذا في الکافي، وهکذا في النهایة". 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144104200503

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں