اگر کوئی آدمی اپنے دوست کو اپنے ساتھ عمرہ پر لیے جاتا ہے اور کہتاہے کہ جب پیسے ہو گئے مجھے دے دینا .اور دوست کی بیوی کے پاس 3 تولہ سونا ہے .کیا جب یہ سونے کی زکات نکالے گی تو عمرے والا قرض اس سے الگ کریں گے یا نہیں؟
واضح رہے کہ میاں اور بیوی پر زکات کے وجوب کے حساب سے قرض منہا کرنے میں ہر ایک کی الگ ملکیت کا شرعاً اعتبار کیا جاتا ہے، پس صورتِ مسئولہ میں بیوی پر زکات کے وجوب میں شوہر کا قرض منہا نہیں کیا جائے گا۔ باقی بیوی کے پاس 3 تولہ سونے کے ساتھ ضرورت سے زائد کچھ نقدی یا مالِ تجارت ہو تو سالانہ اس پر زکات واجب ہوگی۔ اگر صرف 3 تولہ سونا ہو، اس کے علاوہ نقدی یا مالِ تجارت کچھ بھی نہ ہو تو زکات واجب نہیں ہوگی۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200024
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن