میں نے ایک مہینہ پہلے قربانی کے لیے جانور میں دو حصے اپنے ڈالے تھے، اب چوں کہ میں نے عقیقہ بھی کرنا ہے اپنے بیٹے کا۔ اور اب میرا ارادہ یہ بن رہا ہے کہ میں اپنے حصے کسی اور کو دے کر میں اپنا الگ جانور لے سکتا ہوں، تاکہ میری قربانی بھی ہوجائے اور بیٹے کا عقیقہ بھی ہوجائے، اور کسی مرحوم کی بھی قربانی ہوجاۓ، کیا پہلے حصے کسی کو دے سکتا ہوں؟
صورتِ مسئولہ میں آپ کے لیے اپنے حصے کسی اور کو دینا اور اپنا مکمل جانور جس میں آپ کی قربانی اور بچوں کے عقیقہ و دیگر کے حصے ہوں کرنا جائز ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012200092
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن