بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کمیٹی ممبران کے درمیان قرعہ اندازی کرنے کا حکم


سوال

ہم لوگ کمیٹی ڈالتے ہیں، جس کی مختصر تفصیل کچھ یوں ہے کہ ہر ممبر مہینے میں 5000 ہزار روپے جمع کراتا ہے اور 10 ممبر ان ہوتے ہیں، پہلی کمیٹی چیئرمین کی ہوتی ہے اور پھر باقی ممبران کے درمیان قرعہ اندازی کرتے ہیں، جس کا جو بھی نمبر آیا وہی نمبر ہے چاہے دوسرا ہو یا دسواں، کیا یہ طریقہ قرعہ اندازی درست ہے؟

جواب

کمیٹی ڈالنا اور مذکورہ طریقہ کے مطابق قرعہ اندازی کرنا شرعا اس کی گنجائش ہے. واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143712200027

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں