میں کینیڈا میں رہتا ہوں اور ٹیکسی چلاتا ہوں، رات کے وقت شراب خانے اور جوۓ خانے کی سواریاں ملتی ہیں، کیا ان سے حاصل آمدنی حلال ہے یا حرام ؟
صورتِ مسئولہ میں حاصل شدہ آمدن حلال ہے؛ اس لیے کہ شراب نوشی یا جوا کھیلنا ان کا ذاتی فعل ہے، لے جانے والا اس کا جواب دہ نہیں۔
کذا في الهندیة:
"وإذا استاجر الذمي من المسلم دارًا یسکنها فلا بأس بذلك، و إن شرب فیه الخمر أو عبد الصلیب أو أدخل فیها الخنازیر ولم یلحق المسلم في ذلك بأس؛ لأن المسلم لایواجر لذلك". ( ج: ۴، ص: ۴۵۰)
وفي خلاصة الفتاوی: وکذا کل موضع تعلق المعصیة بفعل فاعل مختار". ( ج: ۳، ص: ۱۴۹) فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 143810200025
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن