کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ غلام سرور یعنی بندہ کی وفات کے بعد میری اولاد میں میراث کیسے تقسیم ہوگی، جب کہ بندہ کی ایک زوجہ، سات بیٹے اور چار بیٹیاں ہیں، اور بندہ کی ملکیت میں 27 مرلہ زمین ہے. میراث کی تقسیم کیسے ہوگی؟
اگر کسی کی وفات کے وقت یہی ورثاء موجود ہوں جو آپ نے لکھے ہیں تو کل جائیداد کے 144 حصے کرکےزوجہ کو 18 حصے اور ہر بیٹے کو 14 حصے اور ہر بیٹی کو 7 حصے ملیں گے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200903
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن