بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نکاح سے قبل یہ کہنا اپنی مرضی کرو آزاد ہو


سوال

نکاح سے پہلے لڑکا کسی بات پر ناراض  تھا،لڑکی نے کچھ پوچھا تو لڑکے نے کہا: اپنی مرضی کرو آزاد ہو ،پھر بولا: شادی کے بعد بھی اپنی مرضی کرو آزاد ہو۔ اب اگر ان کا نکاح ہوگیا لیکن رخصتی نہیں ہوئی تو کیا طلاق ہوگئی ؟اگر ہوگئی تو کون سی اور عدت ہے کہ نہیں؟

جواب

نکاح سے پہلے بولے گئے ان الفاظ سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143902200096

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں