نو مو لود بچےکے پہلے کس کان میں اذان دی جائے؟ نیز پہلے اذان دی جائے یا اقامت؟
جب بچہ پیدا ہو تو نہلانے کے بعد بچہ کو اپنے ہاتھوں پر اٹھائیں اور قبلہ رُخ ہوکر پہلے بچے کے دائیں کان میں اذان اور پھر بائیں کان میں اقامت کہیں ۔ حی علی الصلاةاور حی علی الفلاحکہتے ہوئے دائیں بائیں چہرہ بھی پھیریں، البتہ دورانِ اذان کانوں میں انگلیاں ڈالنے کی ضرورت نہیں۔
''الصحیح أنه یؤذن للمولود، وینبغي أن یحول علی کل حال، لأنه صار سنة للأذان فیؤتی به علی کل حال''۔ (الفتاوی التاتار خانیة،۱/۵۱۵ ، الأذان نوع آخر في بیان ما یفعل فیه)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908201014
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن