میں میزان بینک کے ذریعہ ماہانہ اقساط پرگھرخریدناچاہتاہوں،اورتمام معاملات نفع وغیرہ پہلے سے طے ہوں گے،اوراس دوران اگرمیں قسط کی ادائیگی میں تاخیر کروں گا تو وہ جرمانہ کریں گے جوجرمانہ صدقہ میں چلاجائے گا،اورپھریہ صدقہ بینک خود کرے گا،کیایہ معاملہ شرعی لحاظ سے درست ہے؟
ہماری تحقیق کے مطابق مروجہ اسلامی بینکوں کے معاملات اسلامی اصولوں کے مطابق نہیں ہیں، اس لیے میزان بینک کے ذریعہ (مذکورہ طریقے کے مطابق) گھرکی خریداری درست نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143805200033
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن