موبائل کا بیلنس ختم ہوجانے کے بعد ہم ضرورت پر ایڈوانس لون لیتے ہیں ، کیا یہ سود میں آتا ہے؟
بیلنس ختم ہونے کے بعد بعض موبائل کمپنیاں جو میسج بھیجتی ہیں اس سے معلوم ہوتا ہے کہ کمپنی جو ایڈوانس کی سہولت دیتی ہے اور اس پر تھوڑی بہت رقم کاٹتی ہے وہ سروس چارجز کی مد میں کاٹتی ہے، یعنی ایڈوانس کی سہولت فراہم کرنے کا عوض ہے جو کہ جائز ہے، اس لیے ایسی موبائل کمپنیوں سے ایڈوانس کی سہولت حاصل کرنا اور اس کے عوض کمپنی کا سروس چارجز (زائد) وصول کرنا جائزہے، تاہم زیادہ بہتر اوراحتیاط اسی میں ہے کہ حتی الامکان ایڈوانس کی سہولت حاصل نہ کی جائے۔
''فتاوی شامی'' (6/ 4):
" وشرعاً (تمليك نفع) مقصود من العين (بعوض)". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144001200895
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن