اگر کوئی شخص مقدس اوراق کو اس لیے جلاتا ہے کہ بے ادبی نہ ہو کیا ایسا کرنا جائز ہے؟
مقدس اوراق کے متعلق بہترصورت اوراحتیاط کاتقاضایہی ہے کہ انہیں کسی کپڑے میں لپیٹ کرمحفوظ مقام پر دفن کردیاجائے، اگر دفنانامشکل ہوتوغیرآبادکنویں یاسمندرمیں ڈال دیاجائے، اور بصورتِ مجبوری انہیں جلاکران کی راکھ سمندرمیں بہادی جائے، یا پانی میں ملاکرکسی ایسی پاک جگہ پرڈال دیں جہاں لوگوں کاگزرنہ ہوتاہو یعنی پاؤں پڑنے کااندیشہ نہ ہو۔متبادل صورت کی موجودگی میں جلانے سے اجتناب کریں۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201205
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن