بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد کے لاؤڈ اسپیکر میں دیگر اعلانات کرنے کا حکم


سوال

 ایک مسجد کی انتظامیہ نے چندہ کرکے ایک سسٹم خریدا، پھر جہاں اس پر اذان دی جاتی ہے ساتھ ہی اس پر گاؤں کے اعلانات بھی ہوتے ہیں، جیسے کوئی چیز گم ہوگئی، کوئی فوتگی ہوگئی یا کوئی پھیری والا آگیا تو اس کا اعلان ہوتا ہے، اور اس اعلان کے پیسے لیے جاتے ہیں جوکہ مسجد کے فنڈ میں ڈال دیے جاتے ہیں، پوچھنا یہ ہے کہ کیا ایسا کرنا انتظامیہ مسجد کے لیے جائز ہے؟

جواب

اگر ساؤنڈ سسٹم مسجد کی موقوفہ آمدنی سے اوراذان ونماز کے لیے لیا گیا ہے تو اس پر اذان ونماز کے علاوہ کسی اور چیز کا اعلان جائز نہیں، اور اگر یہ سسٹم محلہ والوں نے اپنے پیسوں سے خریدا ہے اور اس لیے خریدا ہے کہ اس سے دوسرے اعلانات بھی کرسکیں، مسجد کے لیے کرایہ کی آمدنی حاصل کرتے رہیں گے تو محلہ والوں کی اجازت سے دوسرے اعلانات بھی کرسکتے ہیں۔ مگر ایسی صورت میں مائک اور ہارن اور اعلان کرنے والا شخص سب مسجد کے باہر ہونے چاہییں، مسجد میں یہ سب اعلانات جائز نہیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004201152

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں