میرے بیٹے کا نام محمد بن ساجد ہے،عموماً ہمارے ہاں پورا نام نہیں لیا جاتا، گھر میں بھی ہم ’’محمد‘‘ ہی بولتے ہیں۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ آپ یہ نام تبدیل کردیں ، اس سے اس برکت والے نام کی بےادبی ہو سکتی ہے ، جب کہ مجھے بہت شوق ہے، اور یہ نام پسند ہے۔ میری راہ نمائی فرمائیں!
سعادتوں اور برکتوں کے حصول کے لیے نیز محبت وعقیدت میں نامِ نامی اسمِ گرامی ’’محمد‘‘ (ﷺ)" کی نسبت سے اپنی اولاد کا نام ’’ محمد‘‘ رکھنے کو علماء وصلحاء نے انتہائی مستحسن قرار دیاہے، اور بعض احادیث میں اس کے فضائل بھی وارد ہیں ۔لہذا ’’ محمد‘‘ نام ہی بہتر وافضل ہے ، اسے تبدیل نہ کیجیے، ’’ محمد‘‘ کہہ کر پکارنے میں کوئی حرج نہیں۔فقط واللہ اعلم
تفصیل کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجیے:
محمد نام رکھنے کا حکم اور اس کی فضیلت
فتوی نمبر : 144008200284
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن