بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مجلس میں ٹوک کر اصلاح کرنا


سوال

مجلس میں ٹوکنا کسی کو کیسا عمل ہے؟ مثلاً ایک عورت سب کے سامنے دوسری کو کہے: ناخن بڑے کرنا برا ہے؟

جواب

کسی غلطی کی اصؒلاح میں بھی ہمیں رسول اللہ ﷺ کا طریقہ اپنانا چاہیے۔آپ ﷺ  جہاں ضرورت سمجھتے عام مجلس مٰیں بھی غلطی کی اصلاح فرماتے ، لیکن اس کے لیے  عموماً غلطی کرنے والے کو براہِ راست مخاطب کرنے کے بجائے عمومی وضاحت پر اکتفا کرتے۔
مثلاً: ایک موقع پر نبی اکرم ﷺ نے ان لوگوں کی اصلاح کرتے ہوئے جو نماز کے دوران آسمان کی طرف دیکھتے ہیں، ارشاد فرمایا: " کیا وجہ ہے کہ کچھ لوگ نماز میں آسمان کی طرف نظر اٹھاتے ہیں؟" حضور علیہ السلام نے اس بارے میں سختی سے تنبیہہ فرمائی، حتیٰ کہ ارشاد فرمایا:" وہ ضرور بضرور اس حرکت سے باز آجائیں، ورنہ ان کی آنکھیں چھین لی جائیں گی"۔ (صحیح البخاری، کتاب لاذان، باب رفع النصرا لی السماء فی الصلاۃ، ح750)

لہذا اگر کوئی بڑا کسی چھوٹے کی اصلاح کرے تو اس  اصلاح میں شائستہ اسلوب ضروری ہے، تاکہ اصلاح نافع ہو۔ موقع محل دیکھ کر مصلحت سے سمجھانا، دعوت دینا اور اصلاح کرنا قرآن کا حکم ہے۔ حدیث میں ہے کہ مؤمن مؤمن کا آئینہ ہے۔ علماء نے اس حدیث کے تحت یہ فائدہ بھی لکھا ہے کہ جیسے آئینہ انسان کے چہرے پر موجود عیب دکھاتا ضرور ہے، لیکن خاموشی سے دکھادیتاہے کہ سوائے دیکھنے والے کے کسی کو نہیں پتا چلتا کہ آئینہ نے کوئی عیب بھی بتایا ہے، اسی طرح مؤمن دوسرے مؤمن کا آئینہ ہے، اگر وہ اس میں عیب دیکھے تو اصلاح ضرور کرتاہے، لیکن اس انداز میں کہ فضیحت نہ ہو۔ 

اکابر کا قول ہے : جو حق بات، حق نیت سے ، حق طریقے سے بیان کی جائے ان شاء اللہ وہ ضرور اثر کرتی ہے، اس لیے اصلاح کے طالبوں کو چاہیے کہ مذکورہ تینوں شرائط ملحوظ رکھیں، تاکہ نصیحت میں اثر پیدا ہو، یعنی (1)بات حق ہو۔ (2) نیت، اخلاص کے ساتھ خیر خواہی ہو، کسی کی تحقیر وتذلیل وغیرہ نہ ہو۔ (3) حق طریقے سے یعنی مصلحت کے ساتھ  کہی جائے۔ بصورتِ دیگر نصیحت بجائے اصلاح کے عموماً  ضد کا باعث بن جاتی ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200704

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں