مال کے علاوہ کسی دوسری چیز کے ذریعہ جرمانہ لے سکتے ہیں ؟
مالی جرمانہ شرعاً جائز نہیں ہے، مالی جرمانہ کے ناجائز ہونے کامطلب یہ نہیں ہے کہ صرف پیسوں کے ذریعے جرمانہ لینا ناجائز ہے، بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ کوئی بھی مملوکہ چیز خواہ وہ سامان ہو یا نقدی ہو، یا مویشی وغیرہ ، غرض کوئی بھی چیز جو قیمت رکھتی ہو اس کو جرمانہ میں لینا تعزیر بالمال کے زمرے میں آتا ہے۔
سوال کا مطلب اگر کچھ اور ہے تو اس کی تفصیل لکھ کر دوبارہ جواب معلوم کرلیں۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144001200019
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن