ایک بھائی نے دوسرے نسبی بھائی کو نقد قرض دیا، اب مقروض کی استطاعت نہیں کہ وہ نقد ادا کرسکے، وہ اپنے بھائی سے کہتا ہے کہ میرا ٹائر کا کاروبار ہے، میں افغانستان سے ٹائربھیجوں گا، تم اسے اپنے لیے فروخت کرنا، کیا اس طرح قرض وصول کرنا اور ٹائروں سے نفع حاصل کرنا قرض کے علاوہ شرعاً جائز ہے؟
صورتِ مسئولہ میں اگر مقروض کے پاس قرض کی واپسی کے لیے نقد رقم موجود نہیں اور وہ اس رقم کے بدلے میں دائن پر ٹائر فروخت کر دیتا ہے تو اس طرح مقروض کا نقد رقم کے بدلہ میں ٹائر دینا درست ہو گا، اس کے بعد اگر دائن ٹائر کو فروخت کر کے اس سے نفع کماتا ہے تو ایسا کرنا بھی درست ہو گا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144007200462
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن