میری بیٹی کا نام ''فاریہ'' ہے، کیا یہ نام صحیح ہے؟ اور اس کے کیا معنے ہیں؟
''فاریہ'' ''فری'' سے مشتق ہے جس کے مختلف معانی ملتے ہیں ،بعض اچھے ہیں اور اکثر نامناسب، مثلاً: ریزہ ریزہ اور چورہ کرنے والی، توشہ دان بنانے والی، جھوٹی بات گھڑنے والی، تہمت لگانے والی، زمین پر چلنے والی، گزرنے والی، حیران عورت وغیرہ ؛ اس لیے یہ نام رکھنا مناسب نہیں ہے، لہذا آپ اپنی بیٹی کا نام تبدیل کرکے ''فارحہ'' (خوش رہنے والی) رکھ دیں۔ یا صحابیات رضی اللہ عنہن اور نیک خواتین میں سے کسی کے نام پر نام رکھ دیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201250
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن