بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

طلاق کے مسئلہ کی مزید وضاحت


سوال

سابقہ سوال کی مزید وضاحت: والد صاحب کو اکیلے سفرکرنے سے روکنے کا مقصداور نیت محض بھیک جیسے برے عمل سے روکنا تھا جب کہ صورتِ مسئولہ میں بھیک نہیں مانگی ہے، صرف اکیلے  سفر کیا ہے اور تعزیت کی ہے۔ والد صاحب بھی اس کلام سے یہ یہی سمجھے تھے؛ کیوں کہ اس سے پہلے بھی باربار اس عمل سےصراحۃً منع کیا گیا تھا!

جواب

آپ کے سوال کا جواب دے دیاگیا ہے، اورطلاق کے وقوع وعدم وقوع کا تعلق ان الفاظ سے ہے جو آپ نے اداکیے،آپ نے سوال میں صراحتاً لکھا ہے کہ میں نے کہاتھا : "" اگر آئندہ آپ نے اکیلے سفرکیا(اور مراد یہ تھی کہ کسی عزیزرشتہ دار کو ساتھ نہ لیا)تو میری بیوی کو طلاق  ہوگی""۔لہذا جب انہوں نے اجنبی لوگوں کے ساتھ سفر کیااور اجنبی لوگوں کے ساتھ سفرکرنے کی وجہ سے شرط پوری ہوگئی ، اس بنا پر ایک طلاق رجعی واقع ہوگئی ہے۔ جس کا حکم تفصیلاً بیان کردیا گیاہے۔

اگر آپ یہ الفاظ ادا کرتے کہ آئندہ آپ نے سوال کیاتو میری بیوی کو طلاق ہوگی تو اس صورت میں محض سفر سے طلاق کا وقوع نہ ہوتاجب تک کہ وہ کسی سے سوال نہ کرتے ۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201712

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں