اگر مجلسِ نکاح میں ایک ہی گواہ ہو اور دوسرا گواہ موجود نہ ہو تو ایسی صورت میں نکاح کا کیا حکم ہے؟
نکاح میں گواہی کے لیے دو عاقل بالغ مردوں یا ایک مرد اور دو عورتوں کا موجود ہونا ضروری ہے، محض ایک ہی گواہ کی گواہی سے شرعاً نکاح منعقد نہیں ہوگا۔فتاوی ہندیہ میں ہے :
"( ومنها: ) الشهادة قال عامة العلماء: إنها شرط جواز النكاح، هكذا في البدائع. وشرط في الشاهد أربعة أمور: الحرية والعقل والبلوغ والإسلام ... ويشترط العدد فلاينعقد النكاح بشاهد واحد، هكذا في البدائع. ولايشترط وصف الذكورة حتى ينعقد بحضور رجل وامرأتين". (6/418) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010200537
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن