بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

صدقہ نکالنا، نفلی صدقے کے مصارف، صدقے میں کوئی چیز نکالنا


سوال

1:کیا صدقہ میں کوئی چیز دی جاسکتی ہے؟مثلا آٹا انڈہ وغیرہ

2: کیا کالی مرغٰ یا کالے بکرے کا صدقے میں نکالنا ضروری ہے؟

3: کیا جس کا صدقہ دینا ہو، صدقے کی چیز پر اس کا ہاتھ لگانا ضروری ہوتا ہے؟

4: کیا ایصال ثواب کے لیے صدقہ کیا سکتا ہے؟

5:صدقات کسے دیے جاسکتے ہیں؟

6: سید کو صدقات دینا ٹھیک ہے؟

جواب

1،2،3: صدقے میں نقد رقم اور اشیا سب دی جاسکتی ہیں، اور اس بارے میں کالے بکرے یا کالی مرغی کی کوئی تخصیص نہیں، نیز جس کی طرف سے صدقہ کیا جانا ہو اس کا ہاتھ لگانا بھی ضروری نہیں ہے۔

4: جی، نفلی صدقات کا ایصال ثواب کیا جاسکتا ہے۔؎

5: زکوۃ ، صدقہ فطر اور کفارات وغیرہ واجب صدقات تو خاص فقرا و مساکین جو مستحق زکوۃ ہوں صرف انہیں سےسکتے ہیں، البتہ نفلی صدقات صاحب نصاب شخص کو بھی دیے جاسکتے ہیں۔ سب سے بہتر یہ ہے کہ جو رشتہ دار یاتعلق دار حاجت مند ہوں ان کو دیے جائیں، ورنہ عام مسلمان فقرا ومساکین کو دیے جائیں۔نفلی صدقات مالدار اور غیر مسلم کو بھی دیے جاسکتے ہیں۔

6: واجبی صدقات سید کو نہیں دیے جاسکتے، البتہ نفلی صدقات سید کو دیے جاسکتے ہیں۔


فتوی نمبر : 143610200034

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں