میری بیوی کا انتقال ہوئے 5 سال ہوگئے ہیں اور جس گھر میں رہ رہے ہیں وہ میری بیوی کا ہے، مرحومہ اور میر ی تین اولاد ہیں، 2 بیٹیاں اور ایک بیٹا، مکان کی قیمیت تقریباً 30 لاکھ روپے ہے، برائے مہربانی وراثت کی تقسیم کی راہ نمائی فرمائیں!
صورتِ مسئولہ میں مرحومہ کے ترکہ کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ مرحومہ کے ترکہ میں سے اس کے حقوقِ متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین کے اخراجات نکالنے کے بعد (اگر شوہر نے ادا نہ کیے ہوں)، مرحومہ کے ذمہ اگر کوئی قرض ہے تو اسے کل ترکہ میں سے ادا کرنے کے بعد، مرحومہ نے اگر کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے ایک تہائی ترکہ میں سے نافذ کرکے باقی کل منقولہ وغیر منقولہ ترکہ کو 16 حصوں میں تقسیم کرکے مرحومہ کے شوہر کو 4 حصے، بیٹے کو 6 حصے اور ہر ایک بیٹی کو 3،3 حصے ملیں گے۔
یعنی کل مالیت 3000000روپے میں سے مرحومہ کے شوہر کو 750000 روپے، مرحومہ کے بیٹے کو 1125000 روپے اور ہر ایک بیٹی کو 562500 روپے ملیں گے۔
نوٹ : مذکورہ تقسیم اس صورت میں ہے جب کہ مرحومہ کے والدین میں سے کوئی حیات نہ ہو۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200360
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن