میں نے اپنی بیٹی کا نام زنیرہ احمد رکھا ہے- میں نے ایک جگہ پڑھا ہے کہ زُنَیْرَہ، کے معنی غور سے دیکھنے والی، یہ صحابیہ تھیں اور باندی تھیں- اور ایک اور جگہ اسکے معنی جنت کا پھول پڑھا ہے-کچھ لوگ زنیرہ کو ز کے اوپر زبر اوا ن پے شد اور نیچے زیر سے پڑھتے ہیں- اس کا صحیح تلفظ اور معنی کیا ہے اور کیا یہ نام احسن ہے؟نوارش ہو گی-
زنیرہ کا صحیح تلفظ اس طرح ہے کہ پہلے زاء کے نیچے زیر ہے، پھر نون پر تشدید اور نیچے زیر ہے، پھر یاء ساکن ہے، پھر راء پر زبر ہے، اور آخر میں ہ ہے۔یہ ایک صحابیہ کا نام ہے، جو باندی تھیں اور ابتداء ہی میں اسلام لے آئیں تھیں جس کی وجہ سے آپ کو کافی سختیاں برداشت کرنا پڑیں، آپ جب اسلام لائیں تو آپ کی بینائی چلی گئی، اس پر مشرکین نے کہا کہ انہیں لات و عزی بتوں نے اندھا کردیا، آپ نے سختی سے کہا کہ لات و عزی کو تو یہ تک نہیں پتا کہ کون ان کی عبادت کررہا ہے، وہ مجھے کیسے اندھا کرسکتے ہیں، یہ تو میرے رب کی طرف سے ہے اور میرا رب میری بینائی واپس لوٹانے پر قادر ہے، دوسرے روز جب آپ سو کر اٹھیں تو آپ کی بینائی واپس آچکی تھی۔ ابو جھل اور مشرکین آپ کو سخت تکالیف دیتے تھے، حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے آپ کو خرید کر آزاد کیا اور ان تکالیف سے نجات دلائی۔ رضی اللہ عنھا و عن جمیع الصحابۃ اجمعین۔ (بحوالہ اسد الغابہ فی معرفۃ الصحابۃ)
فتوی نمبر : 143503200027
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن