بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زانی شوہر کے ساتھ رہنا


سوال

زانی شوہر کے ساتھ رہنا کیسا ہے، جب کہ  اس کی دو بیویاں اور چھ بچے بھی ہیں؟ یہ ہوس کم  کرنے کے لیے   کوئی وظیفہ دیں،  کیا اس کے گناہوں کا اثر بچوں پر بھی ہوگا؟

جواب

      ''زنا''  انتہائی قبیح فعل  اور  بدترین گناہ ہے، ''کنز العمال'' میں ہے کہ شرک کرنے کے بعد اللہ کے نزدیک کوئی گناہ اس نطفہ سے بڑا نہیں جس کو آدمی اُس شرمگاہ میں رکھتا ہے جو اس کے لیے حلال نہیں ہے.   آپ اپنے شوہر کو   اچھے انداز اور نرمی سے سمجھانے کی کوشش کریں اور ساتھ اس کے لیے روزانہ دو رکعت صلاۃ الحاجۃ پڑھ کر اللہ سے دعا بھی کرتی رہیں کہ  اللہ تعالیٰ اس کی اس بُری عادت کو ختم کردے۔ اپنے شوہر کو روزے رکھنے کا بھی مشورہ دیں، نیز اللہ والوں کی صحبت میں رہنے سے ایسے موذی امراض سے جلد خلاصی نصیب ہوتی ہے۔اگر آپ کے شوہر کو خود اس فعل کی قباحت کا احساس ہے، تو اسے خود دو رکعت صلاۃ الحاجۃ پڑھ کر درج ذیل دعا پڑھنے سے ان شاء اللہ یہ عادت چھوٹ جائے گی:

'' اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَسْئَلُکَ الْهُدٰی وَالتُّقٰی وَالْعَفَافَ وَالْغِنٰی''.
 
شوہر کے زنا کی وجہ سے آپ کا اس سے نکاح ختم  نہیں ہوا ہے،  آپ اس کے ساتھ رہ سکتی ہیں۔ باقی والد کے گناہ کا اثر بچوں پر تو نہیں ہوتا ، لیکن ماحول کا اثر ضرور ہوتا ہے، لہذا  جب تک شوہر کی یہ کیفیت رہے بچوں کو ان سے  دور رہنے کا ہی مشورہ دیا کریں ، ساتھ ساتھ  بچوں کو دینی تعلیم دلائیں ، اور گھر میں انہیں دینی باتیں  سکھائیں اور گھر کا ماحول دینی   بنانے کو کوشش کریں۔

''ما ذنب بعد الشرك أعظم عند الله من نطفة وضعها رجل في رحم لا يحل له''. ابن أبي الدنيا عن الهيثم بن مالك الطائي''.(کنز العمال (5/ 314، رقم الحدیث 12994۔ الباب  الثانی فی انواع الحدود ، ط: موسسہ الرسالۃ)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200603

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں