میں نے ایک ساتھ دو طلاق دیں اپنی بیوی کو، کیا دو طلاقیں واقع ہوگئیں؟
اگر آپ نے طلاق کے لیے لفظِ طلاق ہی کہا تھا تو دو طلاقیں واقع ہوگئیں، آپ عدت تک رجوع کرسکتے ہیں۔ عدت گزرنے تک رجوع نہ کیا تو نیا نکاح کرکے ساتھ رہنا ہوگا، اور صرف ایک طلاق کا اختیار رہ جائے گا۔
اور اگراس کے علاوہ کوئی اور لفظ استعمال کیے ہیں تو اوہ الفاظ لکھ کر پھر سوال کرلیں۔
"عن عبد الله و عن أناس من أصحاب رسول الله صلی الله علیه وسلم، فذکر التفسیر-إلی قوله-: الطلاق مرتان، قال: هو المیقات الذي یکون علیها فیه الرجعة، فإذا طلق امرأته واحدة أو ثنتین، فإما أن یمسک ویراجع بمعروف وإما یسکت عنها حتی تنقضي عدتها، فتکون أحق بنفسها". (سنن کبریٰ للبیهقي، کتا ب الرجعة، دارالفکر بیروت ۱۱/ ۲۸۲، رقم:۱۵۵۳۹)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144003200426
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن