بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حرمین میں اعتکاف کرنے والے کے لیے چند اہم احکام


سوال

حرمین شریفین (مسجد حرام اور مسجد نبوی) میں اعتکاف کے لیے حدودِ مسجد کیا ہوگی؟  جلد از جلد جواب درکار ہے، نیز دورانِ اعتکاف ضروریات (کھانا، بیت الخلا وغیرہ )کے لیے مسجد سے باہر جاسکتے ہیں؟ 

جواب

مسجدِ حرام  یا مسجدِ نبوی میں اعتکاف کرنے والے افراد  کے لیے  بغیر ضرورت کے مسجد کی چار دیواری  سے باہر جانے کی شرعاً اجازت نہیں ہے، البتہ قضائے حاجت کے لیے حرم سے باہر جانے کی اجازت ہے ، بیت الخلامیں رش کی صورت میں وہیں انتظار کرنے کی بھی اجازت ہے ، نیز اگر کوئی کھانا پہنچانے والا نہیں ہے اور حدودِ مسجد کے اندر سحر وافطار کا انتظام بھی نہ ہو تو حرم سے باہر جاکر کھانا لینے کی بھی اجازت ہے اور اگر حرم میں کھانا لاکر کھانے کی اجازت نہ ہو تو حرم سے باہر بیٹھ کر کھانے کی بھی اجازت ہے، تاہم مذکورہ ضروریات کے علاوہ حدودِ مسجد سے باہر معمولی وقت کےلیے رکنے کی بھی اجازت نہیں ہے، مثلاً: باہر رک کر باتیں کرنا یا گپ شپ کرتے ہوئے کھانا کھانا۔

آج کل عموماً مسجدِ حرام اور مسجدِ نبوی کے اندر سحر اور افطار کے لیے کچھ نہ کچھ کھانے کے لیے مل جاتاہے، اس لیے اگر اندر ہی انتظام ہو اور اس سے ضرورت پوری ہوجائے تو کھانے کے لیے باہر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اور اگرمسجد کے اندر ملنے والی سادہ غذا سے حاجت پوری نہ ہو یا وہ طبیعت کے موافق نہ ہو اور کوئی کھانا لاکر دینے والا بھی نہ ہو تو معتکف کے لیے خود باہر جاکر کھانا لانے کی اجازت ہوگی۔ اور کھانا اندر لانے کی اجازت نہ ہونے کی صورت میں باہر ہی کھانے کی بھی اجازت ہوگی۔

ملحوظ رہے کہ مسجد حرام میں اعتکاف کرنے والے افراد طواف کرسکتے ہیں، اسی طرح سے مسجد نبوی میں اعتکاف کرنے والے افراد کے لیے  حدودِ مسجد کے اندر سے روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر سلام پیش کرنے کی بھی شرعاً اجازت ہے۔ البتہ مواجہہ شریف پر  سلام پیش کرکے مسجد کی حدود ہی میں واپس پلٹ جائیں، باہر کی طرف سے نہ نکلہیں۔

مسجد حرام اور مسجد نبوی کی شرعی حدود کے نشانات وہاں موجود ہیں، حرمین شریفین کی عمارت کے اختتام پر صحن سے پہلے پہلے تک حدودِ مسجد ہے، مسجدِ نبوی میں عمارت کے ساتھ جہاں تک سفید ماربل لگا ہوا ہے اسے بھی مسجد کا حصہ سمجھاجاتاہے، دونوں مسجدوں کے صحن میں مذکورہ ضروریات کے علاوہ نہ جائیں، اسی طرح حرم مکی میں صفا ومروہ کے درمیان سعی کی جگہ شرعی مسجد میں شامل نہیں ہے۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200525

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں