قریبی رشتہ دار مثلاً چچا تایا کی آمدن سود ہے ، اور اسی سودی آمدنی سے گھر کا کرایہ اور جملہ معاملات چلائے جاتے ہیں، کیا ان کے گھر آنا جانا ،کھانا پینا کیا جا سکتا ہے ؟ نیز اگر ( چچا ،تایا) کے بچے رزق ِ حلال کما رہے ہوں، اس صورت میں وہ ہمیں اپنے گھر دعوت میں اس شرط پر بلائیں کہ آپ کے کھانے پینے کی اشیاء بچوں کی حلا ل کمائی سے لائیں گے تو اس صورت میں کیا ان کی دعوت قبول کی جا سکتی ہے؟ یہ بات پیش ِ نظر رہے کہ گھر کے کل معاملات سودی آمدن سے ہی چلائے جاتے ہیں مثلاً گیس ، پانی ، الیکٹرک بلز، برتن ، بیٹھنے کے صوفے ، بیڈ وغیر ہ.
مذکورہ صورت میں جب دعوت کا کھانا حلال کمائی سے ہونا معلوم ہو تو دعوت قبول کرنا اور کھانا جائز ہے،تاہم گیس وغیرہ کے بل اور دیگر آلات چونکہ سودی آمدنی سے ہی ہیں اس لیے قبول نہ کرنا بہتر ہوگا۔البتہ تایا چچا کے ساتھ حسن سلوک سے ہی پیش آنا چاہیے ۔واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143701200047
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن