بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جوبلی فیملی تکافل میں حصہ لینے کا حکم


سوال

جوبلی فیملی تکافل میں حصہ لینا کیسا ہے؟

جواب

جوبلی  فیملی تکافل" اور  موجودہ دور میں اس جیسی جتنی دیگر تکافل پالیسیاں ہیں، ان میں بھی وہی خرابیاں ( یعنی سود، جوا اور غرر) پائی جاتی ہیں جو   انشورنس  میں پائی جاتی ہیں؛ اس لیے انشورنس کی طرح کسی بھی ادارے کا کسی بھی قسم کا تکافل کرانا  جائز نہیں ہے۔ تکافل کے عدمِ جواز کے  بارے میں تفصیلی فتوی (فتوی نمبر : 143909201347)وجوہات سمیت ہماری ویب سائٹ پر شائع ہو چکا ہے اسے دیکھ لیں۔ فقط واللہ اعلم
درج ذیل لنک پر فتویٰ ملاحظہ کیجیے:

http://www.banuri.edu.pk/readquestion/%D9%BE%D8%A7%DA%A9-%D9%82%D8%B7%D8%B1-%D8%AA%DA%A9%D8%A7%D9%81%D9%84-%DA%A9%DB%8C-%D9%BE%D8%A7%D9%84%DB%8C%D8%B3%DB%8C-%D8%AE%D8%B1%DB%8C%D8%AF%D9%86%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%D8%A7%D8%AF%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%B2%D9%85%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%AD%DA%A9%D9%85/12-07-2018


فتوی نمبر : 144001200181

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں