تشبیل کا مطلب کیا ہے؟
بہت تلاش کے باوجود عربی زبان میں ’’تَشْبِیْل‘‘ (باب تفعیل) کا استعمال نہیں مل سکا، البتہ اس کے مجرد میں ’’شِبْل‘‘ مستعمل ہے، جس کا معنیٰ ہے: شیر کا بچہ۔ نیز مجرد میں اس کا فعل بھی مستعمل ہے، شَبَلَ الولدُ (باب نصر): بچے کا ناز و نعمت میں پلنا بڑھنا، نشو ونما پانا۔ اور باب افعال سے بھی مستعمل ہے، ’’أَشْبَلَ عَلَیْـه‘‘: کسی پر شفیق و مہربانی ہونا۔
ہاں! قدیم فارسی زبان میں اس کا استعمال ملتاہے:
.tashbil, A fish-hook تشبیل
(son dictionary ,Persian ,Arabic ,English by john Richardص۲۶۶۔ج۱)
اس لفظ کا استعمال قدیم فارسی اشعار میں ملتا ہے اس کا معنی مچھلی پکڑنے کا کانٹا ہے ۔ لسان العجم ، لسان سوری نامی کتب میں یہ لفظ فارسی زبان میں مع تلفظ مذکور ہے ۔
بہرحال یہ نام رکھنا مناسب نہیں ہے، اس کے بجائے’’شِبْل‘‘ یا ’’مُشْبِل‘‘ نام رکھا جاسکتاہے، یا انبیاءِ کرام علیہم السلام یا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ناموں میں سے کسی کے نام پر نام رکھ دیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200341
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن