کیا بینک کی Management Trainee Officer کی جاب (ملازمت) کرنا جائز ہے، جیسے آج کل ان کی نوکریاں آ رہی ہیں؟
بینک کا مدار سودی نظام پر ہے، اور سود کا لینا دینا، لکھنا اور اس میں گواہ بننا سب ناجائز اور حرام ہے، اور بینک ملازم سود لینے، دینے یا لکھنے کے کام میں مصروف ہوتے ہیں یا کم سے کم ان کاموں میں معاون ہوتے ہیں اور یہ سب ناجائز و حرام ہیں۔
لہذا بینک میں ملازمت کرنا جائز نہیں ہے اور اس کی آمدنی بھی حرام ہے. آپ بینک کے علاوہ کسی اور جگہ جائز ملازمت تلاش کریں ، اور سود کی گندگی سے اپنے آپ کو محفوظ رکھیں ، کیوں کہ حرام کے مقابلے میں حلال مال تھوڑا ہی کیوں نہ ہو اس میں سکون اور برکت ہوتی ہے، جب کہ حرام مال خواہ کتنا ہی زیادہ ہو اس میں بے برکتی، تباہی اور بربادی ہوتی ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200192
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن