بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بنوولنٹbenevolentفنڈ سے حج پر جانا


سوال

سرکاری ملازمین کے  بنوولنٹ(benevolent)فنڈ میں حج کے لیے جوقرعہ اندازی کی جاتی ہے،کیاشریعت کی روشنی میں وہ حج درست ہے؟کیوں کہ مذکورہ فنڈمیں بہت سارے ملازمین کے پیسے جمع ہوتے ہیں،اورمحکمہ سال میں صرف دو یاتین ملازمین کو حج پر بھیجتاہے۔

جواب

مختلف گریڈکے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے ماہانہ بنیاد پر  کچھ فرق کے ساتھ بنوولنٹ فنڈ کے نام سے کچھ رقم کاٹی جاتی ہے،اور مختلف کاموں میں یہ رقم خرچ کی جاتی ہے،مذکورہ رقم چوں کہ ملازمین کوتنخواہ سے ملنے سے قبل ہی متعلقہ ادارہ کاٹ کراپنے پاس جمع کرلیتاہے،کسی فردکاحق اس کے ساتھ متعلق نہیں ہوتا؛ اس لیے  اس فنڈپرقرعہ اندازی کے ذریعہ   جن افرادکوحج پربھیجاجاتاہے، ان کاحج درست ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143805200007

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں