میرے ایک دوست نے بیوی سے کہا: ایک دو تین تم مجھ پرطلاق ہو۔ اس کے بعد دوبارہ نکاح کر لیا۔ کیا یہ جائز ہے یا نہیں؟
صورتِ مسئولہ میں ایک دو تین یہ جملہ لغو شمار ہوگا ، تم مجھ پر طلاق ہو؛ اس جملہ سے ایک طلاقِ رجعی واقع ہوگئی ہے، دورانِ عدت شوہر کو رجوع کا حق حاصل ہوگا، البتہ عدت کے دوران رجوع نہ کرنے کی صورت میں عدت کی تکمیل کے ساتھ ہی مذکورہ شخص کی بیوی اس کے نکاح سے آزاد ہوجائے گی، تاہم باہمی رضامندی سے نئے مہر کے ساتھ تجدیدِ نکاح جائز ہوگا، بہر صورت آئندہ مذکورہ شخص کو صرف دو طلاق کا حق حاصل ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200304
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن