بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اقامت کے وقت فجر کی سنتیں


سوال

 اگر کوئی شخص فجر کی سنتیں اقامت کے وقت پڑھتاہے توکیا اس وقت سنت پڑھنا درست ہے؟ اور فجر کی سنت کی وضاحت  بھی  فرمادیں!

جواب

فجر کے علاوہ دیگر نمازوں میں یہ حکم ہے کہ اگر جماعت کھڑی ہورہی ہو تو اس وقت سنت یا نفل نماز نہ پڑھی جائے، البتہ فجر کی سنتوں کے متعلق بہت  تاکید اور متعدد فضائل احادیث میں وارد ہیں، جس کی بنا پر فجر کی سنتوں کی تاکید زیادہ ہے، اور ان کا حکم اس اعتبار سے دیگر سنتوں سے مختلف ہے، لہٰذا فجر کی جماعت شروع ہوجانے کے بعد بھی درج ذیل شرائط کے ساتھ فجر کی سنتوں کی ادائیگی بلاشبہ جائزہے،جیسا کہ بہت سے صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم کا عمل اس پر شاہد ہے:

1۔ سنتوں کی ادائیگی کے بعد کم از کم فرض نماز کے قعدے میں امام کے ساتھ شامل ہونے کی امید ہو، اگر جماعت نکلنے کا اندیشہ ہو تو سنتیں ادا نہ کی جائیں۔

2۔ جس جگہ جماعت ہو رہی ہو وہاں سے ہٹ کرستون کے پیچھے، یا مسجد کے کونے میں سنتیں ادا کی جائیں، جماعت کی صفوں کے درمیان یا متصل سنتوں کی ادائیگی  مکروہ ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200012

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں