بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اخراجات مشترک ہونے کی صورت میں ایک بھائی کا اپنی تن خواہ سے جائے داد خریدنا


سوال

اگر چند بھائی مشترکہ رہتےہوں اور سب کا کھانا پینا علاج اور دیگر ضروریات مشترک ہوں اور ان میں ایک بھائی اپنی تن خواہ سے مکان یا پلاٹ وغیرہ خرید لیتا ہے، اور گھر پر تن خواہ نہیں دیتا تو کیا مذکورہ جائے داد صرف خریدنے والے کی ہوگی یا اس میں دوسرے بھائی بھی شریک ہوں گے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ ملازمت کرنے والے بھائی کی تن خواہ اس کی اپنی ملکیت ہے، اگر وہ اس سے اپنی کوئی جائے داد خریدتا ہے تو وہی ا س کا مالک  ہے، دوسرے بھائی اس میں شریک نہیں ہوں گے، باقی گھر کی ضروریات میں جو خرچہ اس کے ذمہ لازم ہے، اس سے اس کا مطالبہ کیا جاسکتا ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200494

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں