میں نے سنا ہے کہ جو شخص اتنی آہستہ آواز سے اپنی بیوی کو طلاق دے جو قریبی شخص نہ سن سکے تو اس طرح طلاق واقع نہیں ہوتی، کیا یہ بات سچ ہے یا نہیں ؟
فقہائے احناف کے نزدیک فتوی کی رو سے جب کوئی شخص اتنی آواز سے اپنی بیوی کو طلاق دے جسے صرف وہ خود سن لے خواہ قریبی شخص نہ سن سکے، تو طلاق واقع ہوجاتی ہے. واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143709200037
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن