1۔ نماز میں کتنا کپڑاپھٹا ہوا ہوتو نمازنہیں ہوتی، اور کتنا سترکھلاہوا ہوتو نمازمکروہ یا مفسد ہوجاتی ہے؟2۔ سترہ کا کیا حکم ہے ؟ اور کتنی بڑی مسجد میں سترہ کی ضرورت نہیں ہوتی؟3۔ رمضان کے فرض روزوں میں ایک آدمی نے قے کرلی یا انجکشن لگایا اوریہ سمجھا کہ میراروزہ ٹوٹ گیاہے تو اس کی قضاء ہے یا کفارہ ؟
سترکاچوتھائی حصہ کھلا ہوا ہواورایک رکن کی ادائیگی کے بقدرکھلارہےتو نمازنہیں ہوتی۔ 2۔ ہرایسی جگہ جہاں نمازی کے آگے سے کسی کے گذرنے کا خدشہ ہووہاں نمازی کے لیے مستحب ہے کہ سترہ کا اہتمام کرے اس کے لیے چھوٹی یابڑی مسجد کی کوئی تحدید نہیں ہے۔ 3۔ اگریہ خیال کیا جائے کہ روزہ ٹوٹ گیا ہےاور اس وجہ سے کھا پی لیاتو صرف اس روزہ کی قضاء کرنی ہوگی، کفارہ نہیں ہے، اگرصرف قے کی یا انجکشن لگوالیاہوکھایا پیا نہ ہوتو روزہ نہیں ٹوٹا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143101200541
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن