بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قتل عمد کے بعد بھی توبہ قبول ہوجائے گی


سوال

اگر کوئ شخص متعمداً قتل کرلے اور پھر توبہ کرلے تو اس شخص کی توبہ قبول ہوتی ہے یا نہیں؟

جواب

جان کرقتل کرنے والے شخص کی توبہ صحیح ہونے کے لیے ضروری ہے کہ صدق دل سے توبہ کرنے کے ساتھ اپنے آپ کو مقتول کے اولیا(ورثا) کے حوالے کردے، البتہ مقتول کے اولیاء کو حق ہوگاکہ وہ چاہیں توقصاص لیں یا اپنی رضامندی سے بغیرعوض کے یا دیت وغیرہ کے عوض صلح کرکے معاف کردیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143605200013

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں