بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کوئی شخص کہے: ’’اس کے سوا جس سے شادی کروں اس کو طلاق‘‘


سوال

السلام علیکم مفتی صاحب!میرا سوال یۂ ہے اگر کوی آدمی ایسے بولے اگر اس لڑکی کے سوا جس سے بھی میرا نکاح ہوجایی اس پر طلاق ہوں تین دفع طلاق ہوں بار بار طلاق ہوں یہ سب ایک ہی سانس میں بولا جایی اور یہ آدمی غیر شادی شدہ ہوں کیا یہ آدمی جب بھی نکاح کریگا اس آدمی پر ایک طلاق واقع ہوگا یا تین طلاقیں واقع ہوگی اور اس آدمی کو کس طرح نکاح کرنا چاہیی.مھربانی کیجے جواب ضرور فرمادیں

جواب

صورت مسؤولہ میں اس لڑکی کے سوا جس کا قسم کھانے والے شخص نے استثنا کیا ہے، جس لڑکی سے یہ شخص از خود نکاح کرے گا اس پر ایک طلاق بائن واقع ہو جائے گی۔ البتہ اگر کوئی دوسرا شخص قسم کھانے والے شخص کی اجازت یا حکم کے بغیر اس کا نکاح کسی عورت سے کردے، اور پھر قسم کھانے والے شخص کو آکر اس نکاح کے بارے میں بتادے، اور وہ زبان سے کچھ کہے بغیر، مہر کی رقم ادا کرکے عملی طور پر رضامندی کا اظہار کردے تو اس صورت میں طلاق واقع نہیں ہوگی ۔ فقط، واللہ أعلم


فتوی نمبر : 143506200020

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں