السلام علیکم مفتی صاحب!میرا سوال یۂ ہے اگر کوی آدمی ایسے بولے اگر اس لڑکی کے سوا جس سے بھی میرا نکاح ہوجایی اس پر طلاق ہوں تین دفع طلاق ہوں بار بار طلاق ہوں یہ سب ایک ہی سانس میں بولا جایی اور یہ آدمی غیر شادی شدہ ہوں کیا یہ آدمی جب بھی نکاح کریگا اس آدمی پر ایک طلاق واقع ہوگا یا تین طلاقیں واقع ہوگی اور اس آدمی کو کس طرح نکاح کرنا چاہیی.مھربانی کیجے جواب ضرور فرمادیں
صورت مسؤولہ میں اس لڑکی کے سوا جس کا قسم کھانے والے شخص نے استثنا کیا ہے، جس لڑکی سے یہ شخص از خود نکاح کرے گا اس پر ایک طلاق بائن واقع ہو جائے گی۔ البتہ اگر کوئی دوسرا شخص قسم کھانے والے شخص کی اجازت یا حکم کے بغیر اس کا نکاح کسی عورت سے کردے، اور پھر قسم کھانے والے شخص کو آکر اس نکاح کے بارے میں بتادے، اور وہ زبان سے کچھ کہے بغیر، مہر کی رقم ادا کرکے عملی طور پر رضامندی کا اظہار کردے تو اس صورت میں طلاق واقع نہیں ہوگی ۔ فقط، واللہ أعلم
فتوی نمبر : 143506200020
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن