پیسہ حوالہ کرنا یعنی ہنڈی اور ایزی پیسہ کرنا سود میں شامل ہے یانہ ہے
ھنڈی کے ذریعہ بھیجی جانے والی رقم اگر کرنسی کے مارکیٹ ریٹ کے مطابق ہی دی جاتی ہے اور رقم کو بھیجنے کی کی اجرت اصل رقم میں سے منہا نہیں کی جاتی، بلکہ الگ سے طے کرکے لی جاتی ہے تو جائز ہے۔یہی حکم ایزی پیسے کا بھی ہے ۔ایزی پیسہ، سود میں داخل نہیں ۔
فتوی نمبر : 143509200027
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن