بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

30 شوال 1445ھ 09 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

دل میں طلاق کا خیال آنا


سوال

اگر کوئی شخص کوئی کا م کر رہا ہو اور اس کے دل میں اجائے کہ اگر یہ کام اسطرح ہو جائے تو مجھ پر طلاق، اور اِس کے جواب میں ٹھیک ہے یا صحیح ہے بھی اس کے دل میں آ جائے ، کیا اس سے طلاق واقع ہو جاتی ہے اگر وہ کام اسی طرح سے ہو؟

جواب

جب تک زبان سے طلاق کا لفظ نہ کہا جائے صرف دل میں طلاق کا خیال آجانے سے طلاق واقع نہیں ہوتی چاہےوہ کام اسی طرح ہو جائے جس طرح سوچا تھا۔


فتوی نمبر : 143512200007

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں