حضرت میں آڈٹ فرم حسابات کی جانچ پڑتال کرنے والی کمپنیمیں کام کرتاہوں۔ میراآپ سے یہ سوال ہے کہ آڈٹ فرم کے زیرتربیت رہنا کیسا ہے؟اور کیا میں دوران تربیت مزید تجربہ حاصل کرنے کے لیے کسی بینک کاآڈٹ کرسکتاہوں؟ کیونکہ سب سے زیادہ تجربہ بینک کے آڈٹ میں ہوتاہے۔
صورت مسئولہ میں محض آڈٹ کا سیکھنا کوئی منع نہیں ہے، اس کی تعلیم وتربیت حاصل کرسکتے ہیں۔ البتہ اس کا استعمال ناجائزامورمیں ممنوع ہے۔ بینک چونکہ سودی ادارے ہیں ان کی بنیادسود پرہے اس لیے بینک کا حساب کرناناجائز کام میں تعاون ہے اس لیے بینک کاحساب کرنا ناجائز ہے۔ امدادالفتاویٰ میں ہے : جن کی آمدنی بالکل حرام خالص ہے جیسے مے فروش یا سود خوروغیرہ ان کی نوکری کرنا ناجائز ہے اور جو تنخواہ اس میں سے ملتی ہو وہ حلال نہیں ہے ۔امدادالفتاویٰ ۔ج:3،ص:377
فتوی نمبر : 143101200235
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن