بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایڈوانس بیلنس لینے کاحکم


سوال

بیلنس کے ختم ہونے پر جو ایڈوانس لیا جاتاہے پھر واپس سروس چارجز کے نام پرزیادہ وصول کیاجاتاہے وہ جائز ہے یانہیں؟ بنوری ٹاون کے بارے میں دونوں فتوے لوگوں سے سنے ہیں، آپ بتادیں کہ کون سا ٹھیک ہے جواز کا یا سود ہونے کا؟

جواب

موبائل کمپنی اگررقم خدمت مہیا کرنے کے عوض وصول کرتی ہے تو جائز ہے، اوراگر قرض دے کر اس کا عوض وصول کرتی ہے تو سود ہے۔
فتووں کا اختلاف اس وجہ سے ہوا کہ کمپنی نے مختلف اوقات میں مختلف وضاحت دی ، جس کی وجہ سے دارالافتاء کا جواب بھی مختلف ہوا۔خلاصہ یہ ہےکہکمپنیاگر پیشگی اجرت وصول کرنے کی صورت میں ایئر ٹائم سستا دیتی ہے اور جو صارف پہلے ایئر ٹائم استعمال کرلے اور پھراجرت اداء کرے تو اسے مہنگا دیتی ہے اگر فرق اس وجہ سے ہے تو جائز ہے اور اگر صارف پر واجب الاداء اجرت میں اضافہ کرتی ہے تو ناجائز ہے۔


فتوی نمبر : 143505200006

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں