’’محمد حنین‘‘ نام رکھنا کیسا ہے؟ اور اس کا درست تلفظ کیا ہے؟
’’حنین‘‘ (ح کے پیش اور ن کے زبر کے ساتھ) ایک مقام کا نام ہے جہاں غزوہ حنین پیش آیا تھا، یہ نام رکھنا مناسب نہیں۔ جب کہ ح کے زبر اور ن کے زیر کے ساتھ اس کے معنی شوق کے آتے ہیں، اگرچہ شوق کے معنی کے اعتبار سے نام رکھنے کی گنجائش ہے، تاہم اس سے بہتر معانی کے اسماء میں سے کوئی نام رکھا جائے، یا انبیاء علیہم السلام و صحابہ کرام کے ناموں میں سے کسی نام کا انتخاب کرلیا جائے۔
"الحَنِين : (معجم الوسيط) الحَنِين : الشَّوق. حَنَّ : (معجم الوسيط) حَنَّ حَنَّ حَنِينًا: صوَّتَ. يقال: حَنَّتِ الناقةُ: مدَّت صَوتَها شوقًا إلى ولدها. وحَنَّت الرياحُ: صَوَّتت صَوتًا يشبه حنين الإبل. وحنَّت القوسُ: صَوَّتت عند الإنباض. وحنَّ العودُ: صَوَّتَ عند النَّقْرِ. وحنَّ الرجلُ: صَوَّت طربًا أو توجُّعًا. حَنَّ إليه: اشتاق. حَنَّ عليه حنانًا: عطَفَ". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200875
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن