کیاعورت مخصوص ایام میں قرآن رک رک کر پڑھ سکتی ہے؟ اگر نہیں تو قرآن مجید پڑھانے والی عورت کیا صورت اختیار کرے؟
قرآنِ مجید کی تعلیم دینے والی خواتین کے لیے بھی مخصوص ایام میں قرآنِ مجید کو پکڑنا اور تلاوت کرنا جائز نہیں ہے، البتہ قرآنِ مجید کی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھنے کی صورت یہ ہے کہ وہ قرآنی آیات کو مکمل نہ پڑھیں، بلکہ کلمہ کلمہ، لفظ لفظ الگ الگ کرکے پڑھیں، یعنی ہجے کرکے پڑھیں، مثلا: الحمد۔۔۔۔ للہ۔۔۔۔ رب۔۔۔ العالمین، مخصوص ایام میں خواتین کے لیے ہجے کرکے پڑھنا جائز ہے، البتہ مکمل آیت کا پڑھنا جائز نہیں، نیز یہ حکم میں پڑھانے والی اور پڑھنے والی دونوں کے لیے ہے۔ فتاوی ہندیہ میں ہے:
"وَإِذَا حَاضَتْ الْمُعَلِّمَةُ فَيَنْبَغِي لَهَا أَنْ تُعَلِّمَ الصِّبْيَانَ كَلِمَةً كَلِمَةً وَتَقْطَعُ بَيْنَ الْكَلِمَتَيْنِ، وَلَايُكْرَهُ لَهَا التَّهَجِّي بِالْقُرْآنِ. كَذَا فِي الْمُحِيطِ". (الْفَصْلُ الرَّابِعُ فِي أَحْكَامِ الْحَيْضِ وَالنِّفَاسِ وَالِاسْتِحَاضَةِ،الْأَحْكَامُ الَّتِي يَشْتَرِكُ فِيهَا الْحَيْضُ وَالنِّفَاسُ ثَمَانِيَةٌ، ١/ ٣٨) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201647
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن