میں نے ایک فلیٹ بک کروایا ہے جس کی ہر مہینے قسط ادا کرتا ہوں مقصد بک کروا نے کا بیٹی کی شادی ہے، کیا اس پر زکاۃ ہوگی؟
اگر یہ نیت ہے کہ شادی پر بیٹی کو دیں گے اور مذکورہ فلیٹ کا ڈھانچہ وغیرہ کھڑا کردیا گیا ہے تو اس فلیٹ پر زکاۃ نہیں ہے۔ اور جو رقم اس سال واجب الادا ہے وہ دیگر اثاثہ جات کی زکاۃ مٰیں سے منہا ہوگی۔ اور اگرابھی ڈھانچہ کھڑا نہیں ہوا تو وہ رقم جو آپ ادا کرچکے ہیں، اس رقم کی زکاۃ آپ کے ذمے ہے۔
اور اگر مقصد اس کو فروخت کرکے بیٹی کی شادی کرنا ہے تو بہرصورت اس پر زکاۃ لازم ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200920
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن